For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

اجازتِ سفر


نمازِ فجر اداکرنے کے بعد والدۂ محترمہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دست بوسی کے بعد فرمایا کہ اب تک میں آپ کی خدمت میں رہا؛ لیکن اب دینِ پاک مصطفیٰ ﷺ کی خدمت اور تبلیغ اسلام اور شریعت محمدی ﷺ کی اشاعت کا کام انجام دینا چاہتا ہوں، آپ بخوشی مجھے سفر کی اجازت مرحمت فرمائیں۔
بلند حوصلہ اور ایثار پسند ماں اپنے وقت کی رابعہ بصریہ تھیں، فرمایا کہ اے عزیزبیٹے! تیری ولادت سے پہلے حضرت خواجہ یسوی رحمتہ الله علیہ نے مجھے بشارت دی تھی کہ تجھ کو ایسا بیٹا نصیب ہوگا کہ ایک عالَم اس کے نورِ ہدایت سے جگمگائے گا، میں تجھے خداکے سپرد کرتی ہوں، اور بخوشی اجازت دیتی ہوں، جاؤ !خدا مبارک کرے! لیکن بس ایک تمنا ہے کہ جب شہر سمنان سے نکلو تو شاہانہ شان وشوکت اور شاہی ٹھاٹ باٹ کے ساتھ نکلو تاکہ میں سمجھوں کی میرا بیٹاکسی ملک کو فتح کرنے جارہا ہے۔



سِمنان سے روانگی


مادرِ مہربان کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے آپ سمنان سے اس انداز سے نکلے کہ آپ کےدائیں بائیں علماء اور صوفیاء کی مقدس جماعت تھی، اور پیچھے وزراء ، امراء ، عمائدین حکومت اور اس کے پیچھےبارہ ہزار فوج کا لشکراوراس کے پیچھے سمنان کی مغموم اور اشکبار عوام کا ہجوم آپ کے ساتھ تھا، حضرت شیخ علاؤالدولہ سمنانی رحمتہ الله علیہ بھی کافی دورچلنے کے بعد ایک منزل پر آپ نے پندونصیحت کے بعد سب کو خدا حافظ کہا اور آگے بڑھے، یہ ترک سلطنت بھی ایک کرامت ہے، جو ہر انسان کے بس کی بات نہیں، اور عام انسانی طاقت سے بالاتر ہے، اس کے لیے اس برگزیدہ ہستی کی ہمت وجرأت کی ضرورت ہے، جس کی جہانگیری کی دھوم ملاء اعلیٰ میں مچی ہو، قصر قطبیت جس کا مسکن ہواور محبوبیت کا گرانقدر لباس جس کے جسم پاک پر زیب دیتا ہو، اور تاجِ غوثیت جس کے سر پر جگمگا رہاہو۔
آپ نے تاجِ شاہی کو اتار پھینکا، اور تخت وتاج ٹھوکر ماردی، اور اپنے پاکیزہ جسم سے لباس شاہانہ اتار کر چادر درویشی زیب تن فرمایا، جس سر پر اب تک تاجِ شاہی جگمگا رہا تھا، وہ طلبِ مولیٰ میں برہنہ ہوگیا، اور جو جسم شاہانہ لباس سے آراستہ تھا گدڑی پوش ہوگیا، جس قدم نے تخت شاہی کو پاما ل کیا وہ تلاشِ حق میں پاپیادہ ہوگیا، سمنان سے باہر نکلتے ہی جذب ووجد کا ایک پُر کیف عالم طاری ہوگیا، اور اسی عالم وجد میں آپ کی زبان مبارک سے بے ساختہ یہ اشعار نکلے ؎

ترک دنیا گیر تا سلطان شوی
محرمِ اسرار با جاناں شوی

پا بہ تخت وتاج وسر در راہ نہ
تاسزائے مملکت یزداں شوی

چیت دنیا کہنہ ای ویرانہ ای
در رہ آباد ایں ویراں شوی

تابکے دردام دنیاہائے بند
درہوائے دانہ ای پرّاں شوی

دام فانی بر گسل از پائے جاں
تاتو واصل باقی از سبحاں شوی

برگزر از خواب وخوار مردانہ وار
تا براہِ عشق چوں مرداں شوی

گر ہنی پا بر سر او رنگ جاہ
تار کے چوں اشرفِ سمناں شوی

ترجمہ: دنیا سے بے نیاز ہوجاؤ تاکہ تمہیں حقیقی بادشاہی حاصل ہو، اور محبوبِ حقیقی کی معرفت حاصل ہو، تخت وتاج کو ٹھوکر مار کرخدا کے راستہ میں چل پڑوتاکہ تم خدا کی معرفت حاصل کرنے کے قابل بن جاؤ، دنیا ایک پرانا ویرانہ ہے، اس ویرانے کو آباد کرنے کی کوشش کرو، دنیا کے جال میں کب تک پھنسے رہوگے؟ کسی دانہ کی تلاز میں اڑ جاؤ، فانی دنیا کا جال اپنی روحی کی قوت سے توڑ دوتاکہ خدا کاوصل میسر ہوجائے، اور ہمیشہ کی زندگی حاصل ہو، نیند اور بھوک پر قابو حاصل کروتاکہ عشق کے راستے میں تم مردانگی سے آگے بڑھو، اگر تمہیں تخت شاہی اور بلند دنیاوی مرتبہ میسر ہے تو اشرف سمناں کی طرح اس سے بےنیاز ہوجاؤ۔



Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs